فخر زمان کی چوٹ اور بابر اعظم کی ممکنہ واپسی پر گفتگو
ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی20 سیریز کے دوران فخر زمان کو ہیمسٹرنگ انجری ہوئی ہے، جس کے باعث وہ تیسری میچ سے باہر ہو گئے اور ساتھ ہی آئی سی سی ٹور کا حصہ بننے سے بھی قاصر ہیں۔ وہ اس وقت لاہور میں نیشنل کرکٹ اکیڈمی کے تحت ریہیب کر رہے ہیں، لیکن ان کی ایشیا کپ میں شمولیت اب شدید طور پر مشکوک ہو چکی ہے۔
یہ انجری ایسے وقت پر ہوئی جب پاک بھارت میچ بھی قریب ہے، اور تجربہ کار کھلاڑیوں کی ضرورت ظاہر ہونے لگی ہے۔ اب سلیکٹرز کے سامنے بابر اعظم کو واپس لانے کا امکان زیرِ بحث آ گیا ہے۔
بابر اعظم کے حوالے سے صورتحال
سلیکٹروں نے ابھی تک کسی باضابطہ گفتگو کا آغاز نہیں کیا۔
ابھی تک فخر کی فٹنس کے بارے میں تصدیقی رپورٹ موصول نہیں ہوئی۔ سلیکٹرز مستقبل میں نوجوانوں کو موقع دینے کے حامی ہیں، اور اگر بابر واپس لائے گئے تو اس سے موجودہ کپتان سلمان علی آغا پر دباؤ بڑھ سکتا ہے۔
فخر کی ریہیب کے بعد ایک جائزہ اجلاس کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے، جس میں ایشیا کپ جہاز سے پہلے ٹیم ایشین سیریز سے پہلے فائنل فیصلہ کیا جائے گا۔
بابر کی فارم اور سلیکشن چیلنجز
بابر نے آخری بار دسمبر 2024 میں ٹی20 انٹرنیشنل کھیلا تھا۔
پچھلے10 میچوں میں ان کے بیٹنگ اوسط صرف 26 رہی، اور کوئی نصف سنچری نہیں بنی۔ پانچ میں سے تین اننگز میں وہ دو ہندسے تک بھی نہیں پہنچ سکے۔
2024 کے ٹی20 ورلڈ کپ کے بعد انہیں ٹیم سے باہر کیا گیا تھا، اور پی سی بی نے نوجوانی پر توجہ دینا شروع کر دی۔
تاہم کچھ حلقوں کا خیال ہے کہ خاص طور پر پاک بھارت میچ جیسے دباؤ والے حالات میں بابر کی تجربہ کاری لازمی ثابت ہو سکتی ہے۔
اندرونی حلقوں کی رائے
ایک پی سی بی عہدیدار کا کہنا ہے کہ بابر ابھی بھی ٹیم میں جگہ بنا سکتے ہیں بشرطِیکہ فخر فٹنس بنا نہ پائے۔
سلیکسیون کمیٹی نے واضح کیا ہے کہ ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، اور نوجوانوں کو موقع دینے کی پالیسی پر چل رہے ہیں۔
احمد شہزاد نے میڈیا میں پھیلائے گئے قیاس آرائیوں کی مخالفت کی اور کہا کہ یہ سب افواہیں ہیں، جن پر زیادہ بھروسہ نہیں کیا جانا چاہیے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں