فارم کا نہیں، کلاس کا معاملہ: وسیم اکرم کی بابراعظم کے لیے بھرپور حمایت
سابق پاکستانی کپتان اور لیجنڈری فاسٹ باؤلر، وسیم اکرم نے ایک بار پھر بابر اعظم کی T20 انٹرنیشنل ٹیم میں واپسی کے حق میں مؤثر انداز سے آواز اٹھائی ہے۔ وسیم اکرم کے مطابق، اگلے بڑے ایونٹس جیسے ایشیا کپ اور T20 ورلڈکپ—کی تیاری کے لیے پاکستان کو ایک تجربہ کار اور پرسکون بلے باز کی ضرورت ہے، اور بابر اس کردار کے لیے مثالی ہیں ۔
انہوں نے خاص طور پر نمبر تین کی پوزیشن پر بابر اعظم کو میدان میں شامل کرنے کی تجویز دی ہے، کیونکہ یہ ترتیب نہ صرف بیٹنگ میں توازن لے آئے گی بلکہ جب ٹیم ہدف کے پیچھے ہو، تب وہ ذمہ داری سنبھالنے کے قابل ہوں گے ۔
وسیم اکرم نے اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ اگر اختیار ان کے پاس ہوتا، تو وہ بغیر کسی ہچکچاہٹ کے بابر اعظم کو دوبارہ ٹیم میں شامل کر دیتے۔ انہوں نے بابر کے سامر سیٹ (Somerset) میں 2019 کے دوران تقریباً 150 کی اسٹرائیک ریٹ سے بیٹنگ کو مثال کے طور پر پیش کیا، یہ ثابت کرنے کے لیے کہ بابر حالات کے مطابق مطابق بدل سکتے ہیں ۔
البتہ تنقید کے باوجود—جہاں بابر نے اپنی پچھلی 10 اننگز میں نصف سینچری نہیں بنائی اور تین مرتبہ ڈبل ڈجیٹس تک بھی نہیں پہنچے—وسیم اکرم کا موقف ہے کہ ایسے منفی اعدادوشمار پر توجہ دینے کے بجائے ان کی ذہانت، تجربہ اور صبر کو مدنظر رکھنا چاہیے ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں